ہفتہ، 8 فروری، 2020

ہپنو ٹزم حقیت اور کہانیاں Salman Rashid

Feb 5, 2013 at 2:01 AM


       فیچر:    :                                 ہپنو ٹزم حقیت اور کہانیاں 
                                                        سلمان راشد      2 
K11/MC/80    
Salman Rashid
Class: 2K11/MC/80
   
وہ میرے اسکول کے زمانے کا دوست تھا ہمارے درمیان کافی گہری دوستی تھی لیکن آٹھویں جماعت میں وہ دوسرے شہر چلا گیا تو ہمارے درمیان اتنا رابطہ نہیں رہا اس کو بچپن سے ایک مسئلہ تھا جس کی وجہ سے وہ اکثر پریشان رہتا تھا وہ تھا بلی کا خوف اور بلی کا فوبیا (Cat Fobia) وہ جہا ں بلی دیکھتا تو اس کے دل کی دھڑکن بڑھ جاتی اور جسم پر کپکپاہٹ طاری ہو جاتی اس کے گھر والوں نے کئی ڈاکٹروں اور نفسیات دانوں (Psychiatrist) کو دکھایا مگر کوئی فائدہ نہیں ہوا،اسکول اور کالج ختم ہونے کے بعد میں نے یونیورسٹی میں داخلہ لے لیا اور اس کے ساتھ ہی میں ماینڈ سائنس(Mind Science)سے بھی منسلک ہو گیا اور مختلف کورسس کئے جس میں ایک ہپنوسس (Hypnosis) بھی شامل ہے۔ ہپنو سس (Hypnosis) کرنے کے بعد جب میں نے  ہائیپنوتھراپسٹ (Hypnotherapist) کے طور پر کام کرنا شروع کیا تو ایک دن میرے اس دوست کا بھی آنا ہوامیری اس سے ملاقات کے بارے میں بعد میں ذکر کرونگا پہلے  ہپنوسس کے بارے میں بتانا چاہتا ہوں۔
 ہپنوسس، ہائیپنوتھراپی اور ہپنوٹزم ویسے تو بچپن سے ہی سنتے آئے ہیں مختلف کہانیاں اور قصے سب نے ہی پڑھے اور سنے ہونگے عام لوگوں کے ذہنوں میں ہپنوٹزم کے بارے میں مختلف گمان ہیں کچھ لوگ سمجھتے ہیں ہپنوٹزم ایک ایسا جادوئی عمل ہے جس سے انسانی ذہن پر قابو کرکے اس سے اپنی مرضی کے کام کرائے جا سکتے ہیں کچھ لوگ سمجھتے ہیں اس سے انسان کے ذہن سے بہت سے راز نکالے جا سکتے ہیں مگر حقیقت اس سے مختلف ہے دراصل ہپنوسس یا ہپنوٹزم انسان کی ایک ایسی نفسیاتی حالت ہے جس میں لے جا کر انسان کے لا شعور کو مختلف کام کرنے یا کسی کام سے روکنے کیلئے پروگرام کر سکتے ہیں جیسے کسی چیز کا خوف نکالنا کسی بری عادت پر قابو پانا خُد اعتمادی بڑھانا اور اس کے علاوہ بھی بہت کچھ دراصل انسان غنودگی کی کیفیت میں ہوتا ہے جس میں وہ سب کچھ شعوری طور پر سن رہا ہوتا ہے لیکن وہ پیغام اور وہ باتیں اس کے لا شعور میں محفوظ ہور ہی ہوتی ہیں جو اس کیفیت میں لے جانے کے بعد ہایئپنو تھراپسٹ اسے کہتا ہے۔ اکثر انسان کی زندگی میں خاص کر اس کے بچپن میں کچھ ایسے واقعات ہو جاتے ہیں جسے وہ شعوری طور پر تو بھول جاتا ہے لیکن کیونکہ اسکے لاشعور میں محفوظ ہوتے ہیں اس لئے وہ واقعات اس کو کئی مقامات پر کسی شکل میں پریشان کرتے ہیں،ایسا ہی کچھ واقعہ میرے دوست کے ساتھ تھا اس نے جب مجھے بتایا کہ بلی کو دیکھنے کا خوف اسے 
آج بھی اس ہی شدت سے ہے تو میں نے اس کی ہایپنوتھراپی (Hypnotherapy) کرنے کا فیصلہ کیا، ہپنوٹایز

 (Hypnotize)کرنے کے مختلف طریقے ہوتے ہیں اور تھراپیز(Therapies) بھی مختلف قسم کی ہوتی ہیں ایسی ہی ایک تھراپی  ”ماضی کی زندگی سے رجوع (Past Life Regression)“ کہلاتی ہے جس میں ہپنو ٹایز کر نے کے بعد سبجیکٹ (Subject) کے زہن کو ماضی میں لے جا یا جاتا ہے اور اسکے لا شعور سے اس واقعہ  کو نکالا جاتا ہے  جو وہ شعوری طور پر بھول چکا ہوتا ہو اور جو اس کے حال میں کسی مسئلہ کی وجہ ہو اسی لئے میں نے اس دوست کوہپنوٹائیز کرنے کے بعد ماضی میں لے کر گیا جہاں اسے اپنے بچپن کا ایک واقعہ یاد آیا جب وہ بہت کم عمر تھا اور اس کے سامنے ایک بلی نے اس کے والد کی پاؤ کی انگلی پر کاٹا تھا یہ واقعہ اس نے ہپنو ٹزم کی کیفیت میں ہی میرے پوچھنے پر مجھے سنایا اس کے بعد میں نے اس واقعے سے جڑے اس احساس کو اس کے ذہن سے ختم کیا اور اسکو ہپنوسس سے واپس لے آیا،اس دن کے بعد سے میرے اس دوست کا خوف بلکل ختم ہو گیا ٍ۔اسی طرح کا ایک اورواقعہ ہمارے استاد ڈاکٹر معیز حسین نے ہمیں سنایا کہ کراچی کے ایک بہت بڑے ٹھیکیدار نے ان سے رابطہ کیا اور اپنا مسئلہ بتایا اس کا کہنا تھا کہ جب بھی وہ کسی بڑی اتھارٹی سے ملتا ہے تو اس کے جسم پر لرزہ طاری ہو جاتا ہے اور وہ کانپنے لگتا ہے ہمارے استاد نے انہیں ہایپنوتھراپی کرانے کیلئے کہا جس پر وہ راضی ہو گیا ان کو ہپنوسس کے ذریعے جب بچپن میں لے جایا گیا تو انہوں نے بتایا کہ میں چھٹی یا ساتویں جماعت کا طالب علم تھا ایک دن ایک ٹیچر نے مجھے کسی بات پر پوری کلاس کے سامنے مارا اور اس کے بعد مجھے پرنسپل کے سامنے لے گئیں جہاں پرنسپل نے بھی مجھے ماراجس کی وجہ سے میری پورے اسکول میں بہت  بے عزتی ہو ئی،ان کے ساتھ ہو ئے اس واقعے نے اتنی عمر گزر جانے کے باوجود بھی ان پر اتناگہرا اثر ڈالا ہوا تھا کہ آج بھی وہ کسی اتھارٹی کے سامنے کھڑے نہیں ہو پاتے تھے،اس کے بعد ان کی تھراپی کی گئی اور اس دن کے بعد سے انہیں کبھی وہ تکلیف نہیں ہو ئی، ایسے اور بھی بہت سے واقعات ہپنوسس سے منسلک ہیں جس پر عام انسان کا یقین کرنا بہت مشکل ہے۔
ہپنوسس کے ذریعے خوف کے علاوہ اور بھی بہت سے مسا ئل کا علاج ہو سکتا ہے مثلاََ کسی چیز کی عادت جیسے سگریٹ نوشی یا دوسری منشیات کی عادت چھڑوائی جا سکتی ہے کسی کی خدُ اعتمادی بڑھائی جاسکتی ہے  بچوں کیلئے پڑھائی میں دل لگانا،ٹی وی دیکھنے کی عادت چھڑوانا اور امتحانوں کا خوف(Exam Anxiety) بھی نکالا جا سکتا ہے۔اسی طرح ہپنوسس کے ذریعے اور بھی بہت سے کام کئے جا سکتے ہیں اور یہ علم پوری دنیا میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور پاکستان میں بھی مختلف شہروں میں ہایپنو تھراپی کے کلینک کھلے ہوئے ہیں جہاں مختلف انسٹیٹیوٹس (Institutes)کے سرٹیفائڈ (Certified) ہایپنو تھراپسٹ لوگوں کے مختلف مسائل کا بہت خوبی سے علاج کر رہے ہیں۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں