منگل، 11 فروری، 2020

Shahbaz Khan Feature Urdu

شھباز خان) بی ایس پارٹ تھری)
2k18/MC/98
 نیا پول لنڈا بازارحیدرآباد
حیدرآباد جس کو پیار اور محبت کرنے والوں کا شہر کہا جاتا ہے اس شہر میں بہت سی بینالکوامی اور قومی دکانیں بھی واقع ہیں جہاں صرف امیر لوگ ہی جا سکتے ہیں لیکن اس میں پریشان ہونے والی کوئی بات نہیں کیوں کے یہ پیار کرنے والوں کا شہر ہے یہاں ان لوگوں کے لئے اس کا متبادل موجود ہے جو لوگ مہنگے برانڈز جیسے بونانزا، آکسفورڈ، ہینگٹن اور نائک کے کپڑے نہیں خرید سکتے ہیں وہ نیا پول لنڈا مارکیٹ جاسکتے ہیں اور یہاں سے کم قیمت میں یہ سب خرید سکتے ہیں اس جگہ پر آپ ہر طرح کے برانڈز حاصل کرسکتے ہیں: جوتے، جیکٹس، بیگ، زیورات، دستانے، لمبے جوتے اور موزے اور بہت کچھ۔
وہ لوگ جو مہنگے برانڈز کے کپڑے نہیں خرید سکتے اور جن کے پاس اتنے پیسے نہیں ہوتے کے وہ نئے برانڈز کے کپڑے خریدیں نیا پول پر ہر روز ان خریداروں کا ہجوم ہوتا ہے اور اگر یہ اتوار ہے تو پوری مارکیٹ خریداروں سے بھری ہوتی ہے یہاں تک کہ آپ کو بازار میں کھڑا ہونے کی جگہ نہیں ملتی ہے حیدرآباد کے مختلف علاقوں سے لوگ یہاں آتے ہیں۔
نیا پل لنڈا مارکیٹ میں مختلف معاشروں کے لوگ، خاص طور پر پٹھان، بازاروں اور سڑکوں کے کنارے اپنے عارضی اسٹال لگاتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ وہ بچپن سے ہی اس کاروبار میں مبتلا تھے کیوں کہ یہ ان کے آباؤ اجداد کا کام ہے۔دکانداروں سے گفتگو کے دوران انہوں نے بتایا کہ تجارت کے افراد کی دو اقسام ہیں ایک براہِ راست ان استعمال شدہ کپڑوں جوتوں اور بہت سی چیزوں کو خریدتے ہیں اور دوسرے نیلامی کے موقع پر اسے خریدتے ہیں ان میں سے کچھ دکاندار عیب والا مال خریدتے ہیں اور پھر اس میں سے صاف مال الگ کرلیتے ہیں دکاندار نے کہا کہ ہم کپڑے بہت مناسب قیمتوں میں دیتے ہیں مگر پھر بھی گاہک اس میں کمی کراتے ہیں بعض اوقات ہم کمی کردیتے ہیں لیکن کبھی ہے ہمارے کنٹرول سے باہر ہوتا ہے۔
یہاں مرد اور خواتین کی ٹی شرٹس فروخت کی جاتی ہیں اور یہ نئی نئی نظر آتی ہے یہاں تک کہ قمیضوں میں بڑی تعداد میں تازہ روشن رنگ نظر آتے ہیں رات کو پہنے والے ٹراؤزر بھی مل جاتے ہیں۔ اب دیگر تاجر بھی الیکٹرانک اشیاء فروخت کررہے ہیں جس میں، ہیئر اسٹریٹینر، ڈرائر، بلینڈر، چکی، ساؤنڈ اسپیکلیپٹاپ، ان استعمال شدہ الیکٹرانک چیزوں کو خریدنا خطرہ ہے کیوں کہ یہ استعمال شدہ ہوتی ہیں اور ہم اندازہ نہیں لگا سکتے ہے صحیح چلے گی یہ نہیں نیا پول مارکیٹ میں باورچی خانے کا سامان بھی دستیاب ہے لنڈا بازار کی کریری فرائی پین، پیزا پلیٹ، شیشے، چائے پل، مگ اور ٹیبل پلیٹیں جن کا وزن بہت زیادہ ہوتا ہے اور اس کے ڈیزائن بہت سادہ اور اچھے بھی ہیں لیکن جو حیرت انگیز لگتے ہیں اور کچھ  گھر کی سجاوٹ کا سامان بھی ملتا ہے جو جو لوگ خریدتے ہیں۔
خریداروں میں سے کچھ نے بتایا کہ سردیوں کے موسم میں لنڈا بازار میں گرم کپڑوں پر قیمتیں زیادہ ہوتی ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ مقامی بازار غریبوں اور مساکین لوگوں کے لئے ایک بہت بڑی نعمت ہے۔
یہاں مرد اور خواتین کی ٹی شرٹس فروخت کی جاتی ہیں اور یہ نئی نئی نظر آتی ہے یہاں تک کہ قمیضوں میں بڑی تعداد میں تازہ روشن رنگ نظر آتے ہیں رات کو پہنے والے ٹراؤزر بھی مل جاتے ہیں۔ اب دیگر تاجر بھی الیکٹرانک اشیاء فروخت کررہے ہیں جس میں، ہیئر اسٹریٹینر، ڈرائر، بلینڈر، چکی، ساؤنڈ اسپیکلیپٹاپ، ان استعمال شدہ الیکٹرانک چیزوں کو خریدنا خطرہ ہے کیوں کہ یہ استعمال شدہ ہوتی ہیں اور ہم اندازہ نہیں لگا سکتے ہے صحیح چلے گی یہ نہیں نیا پول مارکیٹ میں باورچی خانے کا سامان بھی دستیاب ہے لنڈا بازار کی کریری فرائی پین، پیزا پلیٹ، شیشے، چائے پل، مگ اور ٹیبل پلیٹیں جن کا وزن بہت زیادہ ہوتا ہے اور اس کے ڈیزائن بہت سادہ اور اچھے بھی ہیں لیکن جو حیرت انگیز لگتے ہیں اور کچھ  گھر کی سجاوٹ کا سامان بھی ملتا ہے جو جو لوگ خریدتے ہیں۔
خریداروں میں سے کچھ نے بتایا کہ سردیوں کے موسم میں لنڈا بازار میں گرم کپڑوں پر قیمتیں زیادہ ہوتی ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ مقامی بازار غریبوں اور مساکین لوگوں کے لئے ایک بہت بڑی نعمت ہے۔خریداروں کا کہنا ہے بعض اوقات خوش قسمتی سے انہیں لنڈا کے کپڑوں سے کچھ قیمتی سکے ملے جیسے ایک صارف نے کہاایک بار اس کے پاس ایک امریکی ڈالر ایک بیگ سے مل گیا تھا۔ ”ایک اور صارف نے بتایا کہ اسے کیمرا کا میموری کارڈ مل گیا ہے اور اس کا ذخیرہ 32 جی بی کے قریب ہے لہذا یہ حیرت انگیز ہے۔نیا پول لنڈا بازار اپنے خریداروں کو ہر چیز کی پیش کش کرتا ہے۔ یہ سچ ہے کہ یہ استعمال شدہ مواد ہے لیکن یہ غریبوں کے چہروں پر مسکراہٹیں لاتا ہے اور ان کی ضروریات کو پورا کرتا ہے اور انکے چہرے پر خوشی لاتا ہے لہذا اس کی اہمیت انمول ہے۔

This practical work carried out under supervision of Sir Sohail Sangi, at Media and Communication studies, University of Sindh Jamshoro

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں